چینی صدر کا اولمپک گیمز کے لئے جزبہ عالمی توجہ کا مرکز بن گیا

بیجنگ (نمائندہ خصوصی) اولمپک گیمز امن، اتحاد اور ترقی کے لئے بنی نوع انسان کی جستجو کی علامت ہیں ۔ جمعرات کے روز چین کے میڈیا نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ چینی صدر شی جن پھنگ اولمپک گیمز کو ممالک اور عوام کے درمیان دوستی کے فروغ کا ایک ذریعہ سمجھتے ہیں، اس لئے انہوں نے اولمپک کاز کی ترقی کو فروغ دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ، اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینے کی پوری کوشش کی ہے .
2008 کے بیجنگ اولمپک اور پیراولمپک گیمز کی درخواست کے لئے سرکردہ گروپ کے رہنما کی حیثیت سے خدمات انجام دینے سے لے کر 2022 میں بیجنگ سرمائی اولمپکس اور پیرالمپکس کے کامیاب انعقاد کی قیادت تک ، شی جن پھنگ نے اولمپک تحریک کے ساتھ گہرا تعلق قائم کیا ہے۔ جنوری 2017 میں ، صدر شی نے سوئٹزرلینڈ کے دورے کے دوران لوزان میں بین الاقوامی اولمپک میوزیم کا خصوصی دورہ کیا۔ یہ کسی چینی سربراہ مملکت کا بین الاقوامی اولمپک میوزیم کا پہلا دورہ تھا ۔ صدر شی جن پھنگ نے مہمانوں کی کتاب میں چینی زبان میں لکھا: اولمپک جذبے کو آگے بڑھائیں اور پرامن ترقی کو فروغ دیں۔ آئی او سی کے صدر تھامس باخ کہتے ہیں کہ جب اولمپک تحریک کے فروغ کی بات آتی ہے تو صدر شی جن پھنگ ایک بہترین چیمپیئن ہیں۔ وہ کہتے ہیں میں واقعی صدر شی کو سونے کا تمغہ دینا چاہتا ہوں!
اولمپک گیمز اتحاد ، دوستی اور تہذیبوں کے مابین باہمی سیکھ کے فروغ کی علامت ہیں. صدر شی جن پھنگ نے اس سال مئی میں اپنے دورہ فرانس کے دوران جو تقریر کی تھی اس میں بھی اولمپک گیمز کے ذریعے مختلف تہذیبوں کے احترام اور باہمی افہام و تفہیم، دوستی اور یکجہتی کے حقیقی معنوں کا اظہار کیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے