مقامی وقت کے مطابق 4 جولائی کی شام چینی صدر شی جن پھنگ تاجکستان کے سرکاری دورے پر خصوصی طیارے کے ذریعے دوشنبہ پہنچے۔ انہوں نے ہوائی اڈے پر تحریری خطاب میں تاجکستان کی حکومت اور عوام کے لیے مخلصانہ جذبات اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور تاجکستان اچھے ہمسایہ، اچھے دوست، اچھے شراکت دار اور اچھے بھائی ہیں۔ سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے گزشتہ 32 سالوں کے دوران، چین اور تاجکستان کے تعلقات ایک پائیدار، تیز رفتار اور صحت مند انداز میں فروغ پائے ہیں۔ چین تاجکستان تعلقات اچھی ہمسائیگی سے اسٹریٹجک شراکت داری تک اور پھر جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل ہو گئے ہیں، اور ہمسایہ ممالک کے مابین تعلقات کے لئے ایک مثال بن گئے ہیں. شی جن پھنگ نے کہا کہ دونوں ممالک مضبوط سیاسی باہمی اعتماد کے ساتھ ہمیشہ ایک دوسرے کے بنیادی مفادات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی مشترکہ تعمیر میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے وافر ثمرات برآمد ہوئے ہیں۔ دوطرفہ تجارتی حجم میں مسلسل نیا ریکارڈ قائم ہو رہا ہے اور چین تاجکستان کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن گیا ہے۔ شی جن پھنگ نے کہا کہ وہ نئی صورتحال میں تاجکستان کے صدر رحمان کے ساتھ مل کر چین تاجکستان تعلقات کی ترقی کے لئے نئی منصوبہ بندی اور انتظامات کرنے اور چین تاجکستان ہمہ جہت تعاون کو مزید بلندی تک لے جانے کے منتظر ہیں۔