نیو یارک (نمائندہ خصوصی) امریکہ میں چین کے سفیر شے فنگ نے کہا کہ چین کی جانب سے “پانچ سال میں پچاس ہزار” کا پروگرام پیش کیے جانے کے بعد سے 14 ہزار امریکی نوجوان عوامی تبادلے کے لئے چین آ چکے ہیں۔اتوار کے روز امریکہ میں چینی سفارت خانے کی جانب سے منعقد ہونے والی چین-امریکہ نوجوانوں کی عوامی تبادلے کی سرگرمی میں شے فنگ نے یہ اعداد شمار جاری کیے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے امریکی نوجوان تبادلے اور مطالعے کے لئے چین آئے ہیں جس سے دونوں ممالک کے نوجوانوں کے لئے ایک دوسرے کو جاننے کا مؤثر پلیٹ فارم قائم ہوا، چین کو جاننے کی کھڑکی کھولی گئی، اور چین-امریکہ کے عوام کی دوستی کا نیا باب رقم ہوا ہے۔
شے فنگ نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران چین-امریکہ کے نوجوانوں کے درمیان افرادی و ثقافتی تبادلوں کے حوالے سے رکاوٹ در پیش رہی ہے۔ اس کے باوجود فریقین کی مشترکہ کوششوں سے متعدد اچھی خبریں سامنے آئی ہیں۔ ہمیں رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان عوامی تبادلوں کے لئے مل کر آگے بڑھنا چاہیئے۔
امید ہے کہ دونوں ممالک کے نوجوان چین-امریکہ تعلقات کی مستحکم، صحت مند اور پائیدار ترقی کے لئے اپنی ذمہ داری سنبھالیں گے، چین-امریکہ تعلقات کو صحیح طور پر سمجھیں گے، تبادلہ خیال اور تعاون کو فروغ دیں گے اور چین-امریکہ کے مشترکہ خوشحال مستقبل کے لئے خدمات سر انجام دیں گے۔
رواں سال عوامی تبادلے کے لئے چین آنے والے امریکی اساتذہ اور طلباء کے نمائندے، اور چین اور امریکہ میں زندگی کے تمام شعبوں کے دوستانہ افراد سمیت 300 سے زائد افراد نے 6 دسمبر کی اس سرگرمی میں شرکت کی۔ شرکاء نے ” چین امریکہ نوجوانوں کے تبادلے کے حوالے سے میرا تجربہ” اور “‘پانچ سال میں پچاس ہزار’ کے پروگرام اور چین-امریکہ کے عوامی تبادلہ کے مستقبل” کے موضوعات پر بات چیت کی اور اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا کہ چین-امریکہ تعلیمی تبادلہ اور تعاون مزید گہرا ہو گا اور نہ صرف چین اور امریکہ بلکہ دنیا کو فائدہ پہنچائے گا۔