بارش برسنے کاانتظار لگ بھگ ہر فرد کو کبھی نہ کبھی ہوتا ہے۔
مگر کیا آپ کو دنیا کے اس شہر کا علم ہے جسے دنیا کا خشک ترین خطہ قرار دیا جاتا ہے کیونکہ وہاں محض اوسطاً سالانہ 0.761 ملی میٹر بارش ہوتی ہے۔
یہ چلی کا شہر آریکا ہے جہاں نمی کی مقدار تو بہت زیادہ ہے مگر وہ زمین تک پہنچ نہیں پاتی۔
چلی کے شمال میں واقع یہ ساحلی شہر صحرائے ایٹاکاما کے ساتھ واقع ہے جسے دنیا کا خشک ترین خطہ تصور کیا جاتا ہے، جس کے کچھ حصوں میں صدیوں سے بارش ہی نہیں ہوئی۔
تو یہ اتنا خشک کیوں ہے؟
چلی کے اس شہر میں بارش نہ ہونے کی متعدد جغرافیائی اور موسمیاتی وجوہات ہیں۔
پہلی وجہ تو یہ ہے کہ یہ شہر ایسی جگہ واقع ہے جہاں مغربی ہوائیں فضا میں موجود نمی کو قریبی پہاڑیوں میں برسا دیتی ہیں، جس کے باعث اس ساحلی شہر میں بارش نہیں ہوتی۔
اسی طرح بحر الکاہل کے باعث بھی اس خطے کی فضا بہت زیادہ خشک ہوتی ہے۔
بحر الکاہل کا سرد Humboldt Current جنوبی امریکا کے مغربی ساحلی علاقوں سے چلی کے جنوب تک بہتا ہے۔
صحرائے ایٹاکاما کی قربت بھی اس شہر کو بارش سے محروم رکھتی ہے۔
تو اس شہر میں لوگ کیسے زندگی گزارتے ہیں؟
پانی کی قلت کے باوجود شہر میں زندہ رہنے کے لیے لوگوں نے کئی طریقوں پر عمل کیا ہے۔
بارش نہ ہونے کے باوجود وہاں سمندری پانی کو میٹھا بنا کر استعمال کیا جاتا ہے جبکہ دیگر خطوں سے بھی پانی منگوایا جاتا ہے۔
بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کا مؤثر نظام بھی اپنا گیا ہے تاکہ جتنی بھی بارش ہو، اس کا پانی ضائع نہ ہو۔