بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چینی وزارت خارجہ کی یومیہ پریس کانفرنس میں ایک سوال پوچھا گیا کہ امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ امریکہ فلپائن کو اس کی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لیے 500 ملین ڈالر فراہم کرے گا۔ اس حوالے سے ترجمان لین جیان نے کہا کہ چین نے امریکہ اور فلپائن کے درمیان فوجی تعاون پر بارہا اپنا موقف واضح کیا ہے۔ امریکہ بحیرہ جنوبی چین کے معاملے میں شامل فریق نہیں ہے اور اسے چین اور فلپائن کے درمیان سمندری معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔ فلپائن کو اس بات سے بھی بخوبی آگاہ ہونا چاہیے کہ بحیرہ جنوبی چین میں محاذ آرائی کے لیے بیرونی ممالک کا ساتھ دینا صرف علاقائی استحکام کو نقصان پہنچائے گا اور کشیدگی میں اضافہ کرے گا۔ ترجمان نے کہا کہ بلاکس کے درمیان سیاسی اور فوجی محاذ آرائی پر اکسانے کا کوئی بھی عمل غیر مقبول ہے اور ضرور ناکام ہو گا ۔ ہم متعلقہ ممالک کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اپنی سلامتی اور ترقی اور علاقائی امن و استحکام کا تحفظ کریں اور یہ واحد درست راستہ ہے کہ اچھی ہمسائیگی اور دوستی کو برقرار رکھا جائے ، بات چیت اور مشاورت کی جانب واپس آیا جائے اور اسٹریٹجک خودمختاری کی پاسداری کی جائے ۔