آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کو متعدد حیرت انگیز منصوبوں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
مگر ارجنٹینا میں اس ٹیکنالوجی کو جس مقصد کے لیے استعمال کرنے کا منصوبہ سامنے آیا ہے وہ کسی سائنس فکشن فلم کا پلاٹ لگتا ہے۔
ارجنٹینا کی سکیورٹی فورسز نے اعلان کیا ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی کو مستقبل کے جرائم کی پیشگوئی کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
اس طرح کا خیال 2002 کی سائنس فکشن فلم ‘مائینورٹی رپورٹ’ میں پیش کیا گیا تھا جس میں دکھایا گیا تھا کہ کمپیوٹر سے منسلک انسان مستقبل میں ہونے والے جرائم کو قبل از وقت اسکرینوں پر دکھا دیتے ہیں۔
ارجنٹینا کی حکومت نے آرٹی فیشل اپلائیڈ ٹو سکیورٹی یونٹ قائم کیا ہے جو مشن لرننگ الگورتھمز کو ماضی کے جرائم کا تجزیہ کرنے کے لیے استعمال کرے گا تاکہ مستقبل کے جرائم کی پیشگوئی کی جاسکے۔
اس یونٹ کی جانب سے سوشل میڈیا کی مانیٹرنگ بھی کی جائے گی جبکہ چہرہ شناخت کرنے والے سافٹ وئیر بھی استعمال کیے جائیں گے تاکہ اشتہاری ملزمان کو شناخت کیا جاسکے۔
حکام نے بتایا کہ یہ نیا یونٹ اے آئی، مشین لرننگ اور دیگر ٹیکنالوجیز کو استعمال کرکے جرائم کے رجحانات کو شناخت کرے گا تاکہ جرائم کی روک تھام کی جاسکے۔
دوسری جانب انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں نے اس یونٹ پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس طرح کے یونٹ کا قیام انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے کیونکہ بڑے پیمانے پر نگرانی سے اظہار رائے کی آزادی متاثر ہوگی۔