اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے الجزائر کی درخواست پر غزہ کی صورتحال پر ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔ بدھ کے روز اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے اجلاس میں کہا کہ گزشتہ ہفتے غزہ کے ایک اسکول پر اسرائیل کے حملے میں سینکڑوں بے گناہ شہری ہلاک ہوئے ،چین اس کی شدید مذمت کرتا ہے ۔ دو ماہ قبل امریکہ نے سلامتی کونسل کی قرارداد 2735 پر زور دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل نے جنگ بندی کو قبول کر لیا ہے، لیکن ہمیں جنگ بندی کے لیے اسرائیل کے عزم کے کوئی قابل اعتماد اشارے نظر نہیں آئے، بلکہ بڑھتی ہوئی فوجی کارروائیاں اور شہری ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد دیکھی گئی۔اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہونے کے ناطے امریکہ کا اسرائیل پر کافی اثر و رسوخ ہے۔چین امید کرتا ہے کہ امریکہ ذمہ دارانہ اقدامات کے ذریعے اسرائیل پر دباؤ ڈالے گا کہ وہ غزہ میں فوجی کارروائیاں اور شہریوں کا قتل جلد از جلد بند کرے۔
فو چھونگ نے کہا کہ چین اسرائیل پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنے بین الاقوامی انسانی فرائض انجام دیتے ہوئے تمام سرحدی گزرگاہوں کو کھولے اور امدادی سامان کی بڑے پیمانے پر محفوظ اور جلد رسائی کو یقینی بنائے۔ چین نے اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کے ساتھ جنسی زیادتی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقات اور احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔ چین اسرائیل پر زور دیتا ہے کہ وہ آبادکاری کی تمام سرگرمیاں فوری طور پر بند کرے، آبادکاروں کے بڑھتے ہوئے تشدد کو مؤثر طریقے سے روکے اور دو ریاستی حل کی بنیاد کو تباہ کرنا بند کرے۔