رواں سال کے آغاز سے ہی غیر ملکی کمپنیوں نے چین میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ جاری رکھا ہوا ہے اور اپنے حقیقی سرمائے سے چین کی معیشت کے لئے "اعتماد کا ووٹ” ڈالا ہے۔ جرمنی پلاسٹک مشینری بنانے والی کمپنی آربرگ نے اگست میں چین میں پیداوار شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ سوئٹزرلینڈ کی اے بی بی الیکٹرک اور امریکی کمپنی کے ایگزون موبل ڈایابے پیٹروکیمیکل پراجیکٹ نے چین میں سرمائے میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔ چائنا کونسل فار دی پروموشن آف انٹرنیشنل ٹریڈ کی جانب سے جاری تازہ ترین رپورٹ کے مطابق سروے میں شامل 40 فیصد سے زائد غیر ملکی کمپنیوں کا خیال ہے کہ چینی مارکیٹ کی کشش میں ”اضافہ” ہوا ہے۔ بدلتی ہوئی بین الاقوامی صورتحال کے باوجود، چین اب بھی دنیا میں سرمایہ کاری کے لئے ایک اچھا مقام ہے.
چینی مارکیٹ میں غیر ملکی اعتماد کہاں سے آتا ہے؟ اس کا جواب گزشتہ جولائی میں چین کے معاشی اعداد و شمار سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ جولائی میں مقررہ حجم سے زیادہ صنعتی اداروں کی اضافی قدر میں سال بہ سال 5.1 فیصد اضافہ ہوا، جس میں سے سازوسامان کی مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی اضافی قدر میں سال بہ سال 0.4 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوا، سروس انڈسٹری کے پراڈکشن انڈیکس میں جون کے مقابلے میں 0.1 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور کاروباری اداروں کی پیداوار اور کاروباری سرگرمیوں کا متوقع انڈیکس توسیع کی حد میں برقرار رہا۔ چین کی معیشت نے اپنے مجموعی مستحکم اور ترقی کے رجحان کو برقرار رکھا ہوا ہے.
طویل مدت سے دیکھا جائے تو کاروباری ماحول مارکیٹ کی کشش کا تعین کرنے میں ایک اہم عنصر ہے. کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی بیسویں مرکزی کمیٹی کے حالیہ تیسرے کل رکنی اجلاس میں اعلی ٰمعیار کے کھلے پن کو فروغ دینے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے استعمال کو وسعت دینے کے لیے اہم انتظامات کیے گئے ہیں، جن میں ادارہ جاتی کھلے پن میں مسلسل توسیع اور چین میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے انتظامی نظام میں اصلاحات کو گہرا کرنا بھی شامل ہے۔ ان اصلاحاتی اقدامات کے نفاذ کے ساتھ ، چین اپنی معاشی بحالی کو مزید فروغ د ےگا،اپنے سالانہ معاشی اور معاشرتی اہداف حاصل کرےگا اور دنیا کے ساتھ ترقی کے مواقعوں کا اشتراک کرنا جاری رکھے گا۔ اس طرح چین فطری طور پر بہت سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے "لازمی انتخاب” اور ایک ایسی مارکیٹ بن گیا ہے جس کا "دفاع” اور اس کا اصرار فطری ہے۔