اسلام آباد: پاکستان ہاکی فیڈریشن کے 57 کانگریس میٹنگ میں ہاکی فیڈریشن کے قوانین میں 25 نئی ترامیم کر دی گئیں، 63 ممبران نے تمام ترامیم کے حق میں ووٹ دیا۔
تفیصلات کے مطابق جنرل سیکرٹری رانا مجاہد علی نے کہا کہ کھلاڑیوں کی سہولیات بڑھانے اور کھلاڑیوں کے اعتراضات دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، آج اس اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا ہے کہ کلب ہاکی اور ڈومیسٹک ہاکی پر توجہ دی جائے گی، جو بھی اکیڈمی ہو گی وہ ہاکی فیڈریشن ہی بنائے گی۔
اس موقع پر صدر ہاکی فیڈریشن میر طارق حسین بگٹی نے کہا کہ مجھے سیاسی اداکاری نہیں کھلاڑیوں کی ضرورت ہے، ہاکی قومی کھیل ہے اس میں پاکستان کے لیے کھیلنے والے کھلاڑی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اور کے پی کے سے اچھے کھلاڑی آ رہے ہیں، سندھ اور بلوچستان سے ایک بھی اچھا کھلاڑی نہیں ملا، انہوں نے مزید کہا کہ پولینڈ میں میں خود موجود تھا تو فون کر کے بتایا کہ بھوری کی بھوریاں بھیج دی ہیں اب گول آئیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایشین کپ کے لیے ہماری ٹیم کل چائنہ جا رہی ہے، اس مرتبہ آرمی چیف کی جانب سے تعاون کیا گیا ہے، یہ فیڈریشن اپنے پاوں پر کھڑی ہوگی۔