چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں "بیرونی خلا میں ہتھیاروں کی دوڑ کی روک تھام” کی مناسبت سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بیرونی خلا میں اسلحے کی دوڑ کو روکنا اور اس بات کو یقینی بنانا کہ بیرونی خلا کو پرامن مقاصد کے لئے استعمال کیا جائے، طویل عرصے سے بین الاقوامی برادری کا مشترکہ مطالبہ رہا ہے۔ حالیہ برسوں کے دوران، چین نے بیرونی خلا میں ہتھیاروں کی دوڑ کو روکنے کے لئے عملی اقدامات کو اپنانے کی وکالت کی ہے اور متعلقہ بین الاقوامی قانونی دستاویزات پر بات چیت کے جلد آغاز پر زور دیا ہے، جسے وسیع پیمانے پر حمایت ملی ہے.
حال ہی میں چین کی تجویز کی روشنی میں "بیرونی خلا میں اسلحہ کے دوڑ کی روک تھام ” کی مناسبت سے جنیوا میں منعقدہ اجلاس میں چین، روس، امریکہ، برطانیہ اور فرانس سمیت 20 سے زائد ممالک کے حکومتی ماہرین نے دو ہفتوں تک تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور رپورٹ پر اتفاق رائے کیا، جس میں بیرونی خلائی سلامتی کے شعبے میں خطرات اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے متعدد سفارشات پیش کی گئیں۔ یہ اقوام متحدہ کے فریم ورک کے اندر بیرونی خلا میں اسلحے کی دوڑ کی روک تھام کے بارے میں ایک اہم متفقہ دستاویز ہے ، جو عالمی بیرونی خلائی سلامتی کی حکمرانی کو فروغ دینے کے لئے مثبت اہمیت کی حامل ہے۔ اس سے پوری طرح ظاہر ہوتا ہے کہ "بیرونی خلا میں ہتھیاروں کی دوڑ کو روکنے” کی ضرورت لوگوں کے دلوں میں گہری جڑیں ڈال چکی ہے۔ چین اس رپورٹ کے حصول کو ایک نئے نقطہ آغاز کے طور پر لینے اور بیرونی خلا کی عالمی حکمرانی میں زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالنے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔