چین کا نورڈ اسٹریم پائپ لائن دھماکے کی تحقیقات کو سیاسی رنگ دینے سے گریز کرنے کا مطالبہ اقوام متحدہ (نمائندہ خصوصی) اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے گینگ شوانگ نے سلامتی کونسل میں نارڈ اسٹریم پائپ لائن کے معاملے کا جائزہ لینے کے دوران کہا کہ چین کو امید ہے کہ متعلقہ ممالک نارڈ  اسٹریم کے مرکزی فریق روس کے ساتھ فعال طور پر بات چیت اور تعاون کریں گے تاکہ پائپ لائن دھماکے کی تحقیقات کو سیاسی رنگ دینے سے گریز کیا جائے۔ہفتہ کے روز گینگ شوانگ نے کہا کہ سلامتی کونسل نے ان تحقیقات کے تناظر میں کافی بات چیت کی ہے۔ اس وقت کچھ اراکین نے بین الاقوامی تحقیقات کی مخالفت کی اور سویڈن، ڈنمارک اور جرمنی کو اعتماد اور وقت دینے کی پرزور وکالت کی کہ تینوں ممالک کو اپنے طور پر قومی تحقیقات کرنے کی اجازت دی جائے۔ تاہم آج دو سال بعد نتیجہ یہ ہے کہ سویڈن اور ڈنمارک نے یکے بعد دیگرے ملک کی مخصوص تحقیقات کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، لیکن جاری کردہ معلومات خالی ہیں۔ جرمنی میں   تحقیقات ابھی تک کسی واضح نتیجے پر نہیں پہنچی ہیں۔ کیا بین الاقوامی تحقیقات  کے پیچھے کوئی پوشیدہ وجہ ہے؟ کیا دو سالوں سے شواہد کو چھپا کر ضائع کیا گیا ہے؟ واقعہ کی سچائی کے لیے ہم نے جو اعتماد اور وقت رکھا ہے اس کا نتیجہ کیا ہے؟  گینگ شوانگ نے کہا کہ چین نارڈ اسٹریم پائپ لائن دھماکے سے متعلق سلامتی کونسل کے صدارتی بیان کے مسودے کی حمایت کرتا ہے جو اس سے پہلے روس کی طرف سے گردش میں آیا تھا، اور روس کی طرف سے سلامتی کونسل کے اراکین کی رائے کی بنیاد پر مسودہ بیان میں ترمیم اور ایڈجسٹمنٹ کرنے کا خیرمقدم کرتا ہے۔ چین کا خیال ہے کہ موجودہ مسودہ حقائق کو معروضی طور پر بیان کرتا ہے اور تمام فریقین کے تحفظات کی عکاسی کرتا ہے، اسے امید ہے کہ تمام فریقین جلد از جلد اس مسودے پر اتفاق رائے حاصل کریں گے۔

اقوام متحدہ (نمائندہ خصوصی) اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے گینگ شوانگ نے سلامتی کونسل میں نارڈ اسٹریم پائپ لائن کے معاملے کا جائزہ لینے کے دوران کہا کہ چین کو امید ہے کہ متعلقہ ممالک نارڈ  اسٹریم کے مرکزی فریق روس کے ساتھ فعال طور پر بات چیت اور تعاون کریں گے تاکہ پائپ لائن دھماکے کی تحقیقات کو سیاسی رنگ دینے سے گریز کیا جائے۔ہفتہ کے روز گینگ شوانگ نے کہا کہ سلامتی کونسل نے ان تحقیقات کے تناظر میں کافی بات چیت کی ہے۔

اس وقت کچھ اراکین نے بین الاقوامی تحقیقات کی مخالفت کی اور سویڈن، ڈنمارک اور جرمنی کو اعتماد اور وقت دینے کی پرزور وکالت کی کہ تینوں ممالک کو اپنے طور پر قومی تحقیقات کرنے کی اجازت دی جائے۔ تاہم آج دو سال بعد نتیجہ یہ ہے کہ سویڈن اور ڈنمارک نے یکے بعد دیگرے ملک کی مخصوص تحقیقات کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، لیکن جاری کردہ معلومات خالی ہیں۔ جرمنی میں   تحقیقات ابھی تک کسی واضح نتیجے پر نہیں پہنچی ہیں۔ کیا بین الاقوامی تحقیقات  کے پیچھے کوئی پوشیدہ وجہ ہے؟ کیا دو سالوں سے شواہد کو چھپا کر ضائع کیا گیا ہے؟ واقعہ کی سچائی کے لیے ہم نے جو اعتماد اور وقت رکھا ہے اس کا نتیجہ کیا ہے؟

 گینگ شوانگ نے کہا کہ چین نارڈ اسٹریم پائپ لائن دھماکے سے متعلق سلامتی کونسل کے صدارتی بیان کے مسودے کی حمایت کرتا ہے جو اس سے پہلے روس کی طرف سے گردش میں آیا تھا، اور روس کی طرف سے سلامتی کونسل کے اراکین کی رائے کی بنیاد پر مسودہ بیان میں ترمیم اور ایڈجسٹمنٹ کرنے کا خیرمقدم کرتا ہے۔ چین کا خیال ہے کہ موجودہ مسودہ حقائق کو معروضی طور پر بیان کرتا ہے اور تمام فریقین کے تحفظات کی عکاسی کرتا ہے، اسے امید ہے کہ تمام فریقین جلد از جلد اس مسودے پر اتفاق رائے حاصل کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے