بیجنگ (نمائندہ خصوصی)چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں یورپی پارلیمنٹ کی جانب سے منظور کی گئی چین سے متعلق قرارداد کے حوالےسے سوال کے جواب میں کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کی متعلقہ قرارداد حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے اور جھوٹے بیانیے کا سہارا لیتے ہوئے سنکیانگ میں چین کے انسانی حقوق کی صورتحال پر ایک غلط پراپیگنڈہ ہے،
چین کے داخلی معاملات اور عدالتی خودمختاری میں شدید مداخلت ہے اور بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کو چلانے والے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور یورپی فریق سے احتجاج کرے گا۔ جمعہ کے روزترجمان نے کہا کہ چین میں انسانی حقوق کی کیا صورت حال ہے، یورپی پارلیمنٹ کے بجائے چینی عوام اس کا جواب خود دینے کے سب سے زیادہ حقدار ہیں. اس وقت سنکیانگ تاریخ میں ترقی کے بہترین دور میں ہے اور چین کی سنکیانگ پر حکومت کرنے کی پالیسی عوام کے دلوں میں گہری جڑیں رکھتی ہے جس سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔
یورپی پارلیمنٹ سنکیانگ میں نام نہاد “جبری مشقت” کے بارے میں فکر مند ہے، لیکن اس نے یورپ میں انسانی حقوق کے سنگین مسائل سے آنکھیں بند کر رکھی ہیں اور غزہ میں انسانی تباہی پر کان بند کیے ہوئے ہیں۔ اس رویے نے ایک بار پھر دنیا کے سامنے یورپ کے دوہرے معیار ات کو بے نقاب کر دیا ہے۔
ہم یورپی پارلیمنٹ پر زور دیتے ہیں کہ وہ فوری طور پر چین کو بدنام کرنے کے لئے جھوٹ پھیلانا بند کرے، انسانی حقوق کے نام پر چین کے داخلی معاملات اور عدالتی خودمختاری میں مداخلت بند کرے اور انسانی حقوق کے معاملات پر دوہرا معیار اپنانا بند کرے۔