بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں تین امریکی فوجی اداروں اور 10 سینئر مینیجرز کے خلاف جوابی اقدامات کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین نے ہمیشہ چین کے تائیوان خطے میں امریکی اسلحے کی فروخت کی سختی سے مخالفت کی ہے۔
چند روز قبل امریکہ نے ایک بار پھر چین کے تائیوان کے علاقے کو بڑے پیمانے پر اسلحہ فروخت کیا ہے، جس سے ایک چین کے اصول اور تین چین امریکہ مشترکہ اعلامیوں بالخصوص 17 اگست اعلامیے کی سنگین خلاف ورزی ہوئی ہے۔
یہ چین کے داخلی معاملات میں شدید مداخلت ہے اور اس سے چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔عوامی جمہوریہ چین کے غیر ملکی پابندیوں کے قانون کے مطابق ، چین نے اس میں ملوث امریکی فوجی اداروں اور سینئر مینیجرز کے خلاف جوابی کارروائی کی ہے۔جمعہ کے روز ماؤ ننگ نے زور دے کر کہا کہ تائیوان کی علیحدگی آبنائے تائیوان میں امن سے مطابقت نہیں رکھتی۔ لائی چھنگ ڈے انتظامیہ کا طاقت کے ذریعے وحدت کی مزاحمت کا عمل لازمی ناکام ہو گا ۔ چاہے وہ کتنے ہی ہتھیار خرید لیں، وہ چین کے ناگزیر وحدت کے عمومی تاریخی رجحان کو روک نہیں پائیں گے۔ امریکہ کا طاقت کے ساتھ علیحدگی کی مدد کا پلان تائیوان کو ایک خطرناک صورتحال میں دھکیل دے گا۔