امریکہ کا یومِ آزادی: جب صدر نے ہی چار جولائی کو جشن منانے سے انکار کیا

امریکہ میں چار جولائی کو یومِ آزادی پر تعطیل ہے۔ لیکن آپ کو یہ جان کر حیرانی ہو گی کہ امریکہ کے بانیان میں شامل صدر جان ایڈم نے چار جولائی کو ملک کے قیام کا جشن منانے سے انکار کر دیا تھا۔لیکن کیوں؟

امریکہ کے پہلے صدر جارج واشنگٹن سے لے کر موجودہ صدر جو بائیڈن تک ملک کے ہر صدر نے ملک کی سالگرہ چار جولائی کو منائی ہے جس میں واحد استثنا جان ایڈمز ہیں، جنہوں نے چار جولائی کو تعطیل اور جشن سے انکار کر دیا تھا کیوں کہ انہیں لگا کہ دو جولائی حقیقی یومِ آزادی ہے۔

ایک بار پھر وہی سوال سامنے آتا ہے، مگر کیوں؟

بات یہ ہے کہ دو جولائی 1776 کو کانٹی نینٹل کانگریس نے آزادی کی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ آزادی کا اعلان اس کے بعد دو دن تک باضابطہ طور پر نہیں کیا گیا تھا۔

چار جولائی 1776 کو امریکہ کی آزادی کا باضابطہ اعلان کیا گیا۔
چار جولائی 1776 کو امریکہ کی آزادی کا باضابطہ اعلان کیا گیا۔

چار جولائی 1776 کو تھامس جیفرسن، بینجمن فرینکلن، جان ایڈمز، فلپ لیونگسٹن اور راجر شرمین کی طرف سے تیار کردہ آزادی کے اعلان کو فلاڈیلفیا میں کانٹی نینٹل کانگریس نے منظور کیا تھا۔

تاہم جان ایڈمز اپنے فیصلے میں اتنے اٹل تھے کہ انہوں نے ملک کے دوسرے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے ہوئے بھی اس موقع پر جشن اور دیگر تقریبات میں شرکت کے دعوت ناموں کو ٹھکرا دیا تھا۔

جان ایڈمز، تھامس جیفرسن، بینجمن فرینکلن، راجر شرمین اور رابرٹ لیونگسٹن پر مشتمل ایک کمیٹی نےامریکی اعلانِ آزادی کا مسودہ تیار کیا جسے 4 جولائی 1776 کو باضابطہ طورپر منظور کیا گیا۔
جان ایڈمز، تھامس جیفرسن، بینجمن فرینکلن، راجر شرمین اور رابرٹ لیونگسٹن پر مشتمل ایک کمیٹی نےامریکی اعلانِ آزادی کا مسودہ تیار کیا جسے 4 جولائی 1776 کو باضابطہ طورپر منظور کیا گیا۔

جان ایڈمز اور تھامس جیفرسن، جو دونوں ہی آزادی کے اعلان کے بنیادی مصنف تھے، دونوں کی وفات، دستاویز کی باضابطہ منظوری کی 50 ویں سالگرہ پر یعنی چار جولائی 1826 کو ہوئی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے