بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن سے یومیہ پریس کانفرنس میں پوچھا گیا کہ آسٹریلیا نے ”فائیو آئیز“ اتحاد کی جانب سے دستخط شدہ ایک رپورٹ جاری کی جس میں ایک بار پھر چین کے ”سائبر حملے“کو بڑھا چڑھا کر پیش کیاگیا ہے ۔ اس حوالے سے ترجمان نے کہا کہ متعلقہ فریقین نے ایک بار پھر سائبر سیکیورٹی کے معاملے کو چین کو بدنام کرنے کے لیے استعمال کیا۔ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
درحقیقت گزشتہ کچھ عرصے سے متعلقہ چینی ایجنسیوں نے متعدد تجزیاتی اور تحقیقاتی رپورٹس جاری کی ہیں جن میں ”امریکہ میں متعلقہ اے پی ٹی تنظیم پر تجزیاتی رپورٹ“ بھی شامل ہے، جس میں تفصیل سے انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکہ ایک طویل عرصے سے غلط معلومات پھیلا رہا ہے اور ”چین سائبر حملے کے خطرے کے نظریے“ کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے، اور دوسری جانب عالمی سطح پر خفیہ سائبر نگرانی اور رازوں کی چوری کے لئے اپنی بالادستی اور تکنیکی برتری پر انحصار کر رہا ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ امریکہ نے شروع سے آخر تک کبھی معقول وضاحت نہیں دی۔
ترجمان نے تین سوالات پوچھے ۔ پہلا : اتحادیوں اور شراکت داروں پر طویل مدتی حملوں اور دوسرے ممالک پر اندھا دھند سائبر حملوں کے پیچھے کون ہے؟دوسرا : عالمی سائبر ڈیٹرنس حکمت عملی کو آگے بڑھانے میں تمام برائیوں کی جڑ کون ہے؟ اور تیسرا :عالمی سائبر سیکورٹی کے لئے سب سے بڑا خطرہ کون ہے؟
یقین ہے کہ بین الاقوامی برادری اسے بہت واضح طور پر دیکھ سکتی ہے۔