چائنا میڈیا گروپ کی جانب سے ” ہائے چائنا، ہائے پاکستان” پروگرام کا انعقاد

اسلام آ باد : چائنا میڈیا گروپ کی جانب سے اسلام آباد میں ” ہائے چائنا، ہائے پاکستان” پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس پروگرام کا مقصد پاکستان اور چین کے درمیان دیرینہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانا تھا۔ اس پروگرام نےپاکستان اور چین کے مابین مضبوط دوطرفہ روابط کو اجاگر کرنے اور نوجوانوں کے اس تعلق کو فروغ دینے میں اہم کردار پر تبادلہ خیال کرنے کا موقع فراہم کیا۔اس موقع پر دونوں ممالک کی اہم شخصیات نے شرکت کی جنہوں نے مختلف شعبوں میں تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
اس موقع پروزیراعظم شہباز شریف ، وزیر اطلاعات و نشریا ت عطا الللہ تاررڑ ، وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری اور وفاقی وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ نے اپنے ویڈیو پیغامات میں چین اور پاکستان کے درمیان دیرینہ تعلقات کو سراہا اور چائنا میڈیا گروپ کو ہائے چائنہ ہائے پاکستان تقریب کے کامیا ب انعقاد پر مبارکباد دی۔
معروف تجزیہ کار حسان داؤد بٹ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) دونوں ممالک کے مضبوط روابط کی واضح مثال ہے۔ انہوں نے چینی صدر شی جن پھنگ کے "مشترکہ مستقبل کی کمیونٹی” کے وژن کو سراہا اور اسے عالمی برادری کو خوشحالی کی طرف رہنمائی کرنے کے لیے ایک اہم پروگرام قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک پاکستان کے عوام کے لیے ملازمت کے مواقع پیدا کرنے کی زبردست صلاحیت رکھتا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فاؤئنڈیشن یونیورسٹی اسلام آباد میں میڈیا سٹڈیز کے شعبے کی سربراہ ڈاکٹر حنا شاہد نے نوجوانوں کی تربیت اور چین کے ترقیاتی ماڈل سے سیکھنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ پاکستان میں خوشحالی لائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کرنا چاہیے ۔اس موقع پر پاکستان ریسرچ سینٹر فار کمیونٹی ود شیئرڈ فیوچر کے ڈائریکٹر خالد تیمور اکرم نے پاکستان میں سبز اور صاف توانائی کو فروغ دینے میں چین کی عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے چین-پاکستان شراکت داری کے تحت کامیاب صاف توانائی کے منصوبوں کی مثال کے طور پر قائداعظم سولر پاور پلانٹ اور کروٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کا ذکر کیا۔تقریب کا اختتام چینی ثقافت کی شاندار نمائش کے ساتھ ہوا۔ بچوں نے روایتی چینی فنون کا مظاہرہ کیا، جس کے بعد چینی ثقافتی مارشل آرٹس کا دلکش شو پیش کیا گیا- بچوں کی جانب سے چین کی یہ ثقافتی مشق دونوں ممالک کے درمیان گہرے دوستانہ تعلق کی علامت تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے