چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے امریکی صدر کے بین الاقوامی موسمیاتی پالیسی کے سینئر مشیر جان پوڈیسٹا سے ملاقات کی۔ہفتہ کے روز وانگ ای نے کہا کہ رواں سال چین اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 45ویں سالگرہ ہے۔ 45 سالوں کا حاصل کردہ سبق یہی ہے کہ چین اور امریکہ کو حریف کے بجائے شراکت دار بننا چاہیئے، منفی مقابلہ بازی کے بجائے باہمی مفادات کی کوشش کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ نے چین۔امریکہ تعلقات کی ترقی کے تجربے کا جائزہ لیتے ہوئے باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور باہمی مفادات پر مبنی تعاون کے تین اصول پیش کیے، جن سے مستقبل میں چین-امریکہ تعلقات کی سمت کی نشاندہی کی گئی ہے۔
وانگ ای نے کہا موسمیاتی تبدیلی پر بات چیت اور تعاون چین-امریکہ تعلقات کا اہم حصہ ہے اور سان فرانسسکو ملاقات میں دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کو نافذ کرنے کا اہم اقدام ہے۔ رواں سال دونوں ممالک کی موسمیاتی تبدیلی ٹیموں نے قریبی تبادلہ خیال کیا اور عملی تعاون کے نتائج کا ایک سلسلہ سامنے آیا ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ امریکہ اپنی پالیسی استحکام کو برقرار رکھے گا اور چین کی معقول تشویش کا احترام کرے گا، اور تحفظ پسندی اور سیکورٹی کے تصور کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے سے گریز کرتے ہوئے، چین کے ساتھ مل کر عالمی چیلنجز سے نمٹنے کی کوشش کرے گا۔