بیجنگ (نیوز ڈیسک) سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے جنرل سیکرٹری، عوامی جمہوریہ چین کے صدر اور سینٹرل ملٹری کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے بیجنگ میں چاند پر تحقیق کے منصوبے چھانگ عہ نمبر 6 مشن کے شرکاء کے نمائندوں سے ملاقات کی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ چاند پر تحقیق کے منصوبے کی کامیابی چین میں خلابازوں کی کئی نسلوں کی دانشمندی، محنت اور کوششوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں سائنسی اور تکنیکی خود انحصاری اور خود کو بہتر بنانے میں چین نے قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں جو چینیوں کے عزائم اور اعتماد کا مکمل اظہار ہیں ۔
صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ پورے معاشرے میں چاند پر تحقیق کے جذبے کو بھرپور انداز میں آگے بڑھایا جائے، تمام چینی عوام کی قومی خود اعتمادی اور فخر میں مزید اضافہ کیا جائے اور چینی طرز کی جدیدیت کے ساتھ ایک مضبوط ملک کی تعمیر اور قومی احیاء کے عظیم مقصد کو جامع طور پر فروغ دینے کی قوتوں کو اکٹھا کیا جائے ۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ بیرونی خلاء انسانیت کا مشترکہ علاقہ ہے اور خلائی تحقیق بنی نوع انسان کا مشترکہ مقصد ہے۔انہوں نے کہا کہ چھانگ عہ مشن نہ صرف چین بلکہ تمام انسانیت کا بھی ہے ، جو بین الاقوامی سائنسی اور تکنیکی تعاون کے لئے ایک وسیع اسٹیج فراہم کرتا ہے اور عالمی سطح پر گہری خلائی تحقیق میں چین کی حکمت اور طاقت کے طور پر اپنا حصہ ڈالتا ہے۔
صدر شی نے کہا کہ ہمیں کھلے پن کی پالیسی پر عمل پیرا رہتے ہوئے، ایرو اسپیس میں بین الاقوامی تبادلوں اور تعاون کو مزید فروغ دینے، ترقی کے ثمرات کو دوسرے ممالک کے ساتھ بانٹنے، بیرونی خلا کی حکمرانی کو بہتر بنانے اور ایرو اسپیس سائنس اور ٹیکنالوجی کی کامیابیوں کو انسانیت کے لئے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
چین کی خلائی تحقیق کی تاریخ میں ٹیکنالوجی کے لحاظ سےچاند کی جدید ترین تحقیق کے مشن کے طور پر ، چانگ عہ نمبر 6 انسانی تاریخ میں پہلی بار چاند کے دور دراز حصے سے نمونوں کو حاصل کرنے کے بعد زمین پر واپس لے آیا ہے جس نےمستقبل میں چاند اور سیاروں پر چین کی تحقیق کے لئے ٹھوس بنیاد رکھی ہے