بیجنگ (نمائندہ خصوصی) کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو نے ثقافت کے اعتبار سے ایک مضبوط ملک کی تعمیر پر سترہواں اجتماعی مطالعہ کیا۔بدھ کے روز چینی میڈیا کے مطابق سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے جنرل سیکریٹری شی جن پھنگ نے مطالعے کی صدارت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ 2035 تک ثقافت کے اعتبار سے مضبوط ملک کی تعمیر کے اسٹریٹجک ہدف کے لیے کوشش جاری رہے گی ۔حالیہ برسوں میں ، چین کی مقامی ثقافتی مصنوعات کا مارکیٹ میں حصہ بڑھ رہا ہے ، خاص طور پر چینی خصوصیات کی ثقافت جیسے “چائنا چک”China-chic اور غیر مادی ثقافتی ورثہ بہت مقبول رہا ہے، اور ثقافتی صنعت میں زبردست ترقی ہو رہی ہے۔
چین کی مقامی ثقافتی مصنوعات کا ابھرنا حالیہ عرصے میں ثقافتی صنعت کی ایک نمایاں خصوصیت ہے۔ مثال کے طور پر فلموں کی بات کریں تو 1994 میں پہلی درآمد شدہ امریکی بلاک بسٹر چینی سینما گھروں میں ریلیز کی گئی تھی اور اس کے بعد سے ہالی ووڈ کی “ٹائٹینک”، “ٹرانسفارمرز” اور “ایوتار”Avatar سمیت دیگر فلموں نے چینی فلم مارکیٹ میں زبردست کامیابیاں حاصل کیں ۔ تاہم، حالیہ برسوں میں، فلم مارکیٹ خاموشی سے تبدیل ہوئی ہے جہاں زیادہ چینی فلمیں مارکیٹ میں آئیں اور ہالی ووڈ بلاک بسٹر آہستہ آہستہ لوگوں کے دلچسپی کے موضوعات سے غائب ہو رہی ہیں. 2023 ء میں چینی فلمیں ملک کے کل باکس آفس کا 83.8 فیصد تھیں ۔
سال میں باکس آفس کے 100 ملین یوآن سے تجاوز میں 73 فلموں میں 50 چینی فلمیں تھیں اور سالانہ باکس آفس پر ٹاپ 10 فلمیں بھی چینی فلمیں ہی رہیں ۔
اپنی تقریر میں شی جن پھنگ نے خاص طور پر ذکر کیا کہ ثقافتی صنعت کی ترقی میں سماجی فوائد کو اولین ترجیح دینے اور سماجی فوائد کو معاشی فوائد کے ساتھ یکجا کرنا ضروری ہے۔واضح رہے کہ ثقافتی صنعت کا اثر صرف ثقافت کے پھیلاؤ تک محدود نہیں ہے ، بلکہ اس سے سماجی اور معاشی فوائد بھی پیدا ہوتے ہیں ۔حالیہ دنوں بیجنگ میں منعقد ہونے والے لالٹین فیسٹیول کو ایک مثال کے طور پر لیں تو ، لالٹین فیسٹیول میں نمائش کے لئے پیش کی جانے والی زی گونگ لالٹینوں کی تاریخ 800 سال سے زیادہ پرانی ہے۔ فیسٹیول میں لالٹین کے موضوعات میں لوک رسم و رواج، کلاسیکی خطاطی اور فن مصوری ، پانڈا اور خرگوش وغیرہ شامل ہیں جنہیں روایتی ثقافت اور جدید ٹیکنالوجی کا بہترین امتزاج قرار دیا جا سکتا ہے۔ زی گونگ میں ،جو چین کے صوبے سیچھوان کا ایک شہر ہے، لالٹین سے متعلق ہزاروں کاروباری ادارے ہیں، جن کی سالانہ پیداواری قیمت تقریباً 6 ارب یوآن ہے. 2023 ء میں زی گونگ لالٹین انٹرپرائزز نے 90 بیرون ملک لالٹین پراجیکٹس کو مکمل کیا اور 50.61 ملین امریکی ڈالر کا منافع حاصل کیا۔سو یہ کہا جا سکتا ہے کہ ثقافتی صنعت ،ثقافتی وراثت، ثقافتی تبادلے اور معاشی فوائد کے لحاظ سے متعدد مقاصد حاصل کر سکتی ہے.
ترقی کے عمل میں ، مسلسل جدت طرازی نے ثقافتی صنعت کو ایک نئی توانائی فراہم کی ہے۔ حالیہ برسوں میں ، ثقافتی تخلیقی مصنوعات نوجوانوں میں مقبول رہی ہیں اور سیاحوں کے لئے پسندیدہ یادگار بن رہی ہیں ۔ یہ نہ صرف معاشی طور پر منافع بخش ہے ، بلکہ ثقافتی سیاحت کی مارکیٹ کے لئے اپنے کاروباری انداز کو تبدیل کرنے اور آمدنی کے ذرائع کو بڑھانے کے لئے نئے خیالات بھی فراہم کرتا ہے۔ اب ایک مثال کے طور پر شہر ممنوعہ کی بات کریں تو ، 2012 کے بعد سے ، شہر ممنوعہ نے ثقافتی تخلیقی مصنوعات تیار کرنا شروع کیں ،اور اب یہ ثقافتی تخلیقی صنعت میں ایک ممتاز ادارہ بن گیا ہے۔ 2017 تک ، شہر ممنوعہ کی ثقافتی تخلیقی مصنوعات کی فروخت 1.5 بلین یوآن تک پہنچ گئی تھی ، جو ٹکٹوں سے ہونے والی آمدنی کا تقریبًاً دوگنا تھا۔
ثقافتی صنعت کا اثر صرف انسانیت کے لیے معاشی فوائد تک محدود نہیں ، بلکہ جانوروں کے تحفظ کے شعبے تک بھی پھیلا ہوا ہے ، جو انسان اور فطرت کے مابین ہم آہنگ ترقی کے تصور کی ترجمانی کرتا ہے۔ مثال کے طور پر ،صوبہ جیانگ سو کے شہر نان جنگ میں ہونگ شان فاریسٹ چڑیا گھر جانوروں کے شو ز کو منسوخ کرنے اور اپنے “جانور دوست” طریقوں کی وجہ سےانٹرنیٹ پر کافی مشہور ہے ۔ کورونا وبا کے دوران، جانوروں کو خوراک کی بڑی کمی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔زندہ رہنے کے لئے ، ہونگ شان فاریسٹ چڑیا گھر نے “چڑیا گھر کی براہ راست نشریات” اور دیگر طریقوں کو استعمال کرنے کی کوشش شروع کی ، جن میں ثقافتی تخلیقی مصنوعات کی فروخت بھی شامل ہے ۔ 2023 میں، ثقافتی تخلیقی صنعتوں کی فروخت نےصرف سال کی پہلی ششماہی میں 5 ملین یوآن سے تجاوز کیا ۔ جانور ثقافتی تخلیقی مصنوعات کے پروٹو ٹائپ بن گئے ہیں ،انہیں خوراک اور توجہ حاصل ہوئی ہے اور جانوروں کے رہنے کی جگہ بھی برقرار رہی۔