چینی فلموں کے ذریعے چین اور امریکہ کے درمیان ثقافتی تبادلوں کا فروغ

بیجنگ (نمائندہ خصوصی) امریکی شہر لاس ویگاس میں 45 ویں امریکی فلم مارکیٹ اختتام پذیر ہوگئی. چینی میڈ یا کے مطا بق سرگرمی کے دوران “چائنا فلم جوائنٹ بوتھ” نے مجموعی طور پر 201 فلمیں اور کچھ حقیقت نگاری پر مبنی فلمیں پیش کیں جنہیں امریکی مارکیٹ سے اچھا ردعمل ملا ہے۔

چائنا فلم گروپ کارپوریشن کے چیئرمین فو روچھینگ نے کہا کہ چھ روایتی امریکی فلم کمپنیوں بشمول ٹونٹی ایتھ سنچری فاکس، وارنر برادرز، یونیورسل پکچرز، سونی پکچرز، ڈزنی اور پیراماؤنٹ پکچرز نے چینی فلموں کی ڈسٹری بیوشن میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے اور تعاون کےلئے فعال طور پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔ مستقبل میں چینی فلم ساز مزید ایسی فلمیں بنائیں گے جو چینی ثقافت اور اقدار کی عکاسی کرتی ہیں تاکہ امریکی عوام حقیقی چین کو دیکھ سکیں۔

ہالی ووڈ کے ایک تجربہ کار فلم ساز گرون ڈیمبرگ کا ماننا ہے کہ چینی فلموں نے کہانی ، تکنیکی اطلاق اور اعلیٰ معیار کی پریزنٹیشن کے حوالے سے زبردست صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہالی ووڈ میں ڈیلکس فلم میکر کے ایگزیکٹو نائب صدر جارج ایلز نے کہا کہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی فلم مارکیٹ کے طور پر چین کے امکانات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ وہ چین اور امریکہ کی فلمی صنعتوں کے درمیان قریبی تعاون کے منتظر ہیں تاکہ عالمی ناظرین کے لیے مزید عمدہ فلمیں پیش کی جاسکیں اور پوری صنعت کی ترقی کو فروغ دیا جاسکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے