بیجنگ (نمائندہ خصوصی) ریو ڈی جنیرو میں 19ویں جی 20 سربراہ اجلاس میں شرکت اور برازیل کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے چینی صدر شی جن پھنگ کا ایک مضمون برازیل کے ‘ فولہا ڈے ساؤ پالو ‘ میں شائع ہوا ، جس کا عنوان تھا ‘دور دراز کے دوستوں کے ساتھ مشترکہ تقدیر کا اشتراک اور ساتھ ساتھ چلنے کا صحیح وقت ‘۔اتوار کے روز مضمون میں کہا گیا ہے کہ برازیل چین کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری پر مبنی تعلقات قائم کرنے والاپہلا ملک ہے اور چین کے ساتھ جامع اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے والا لاطینی امریکہ کا پہلا ملک ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات ہمیشہ ترقی پذیر ممالک کے ساتھ چین کے تعلقات میں آگے رہے ہیں۔
کچھ عرصہ قبل چین اور برازیل نے مشترکہ طور پر یوکرین کے بحران کے سیاسی حل کو فروغ دینے کے لیے چھ نکاتی اتفاق رائے جاری کیا تھا جس پر عالمی برادری کی جانب سے مثبت ردعمل سامنے آیا تھا۔ چین اور برازیل نے ذمہ دار بڑے ممالک کا کردار ادا کرنے کے لئے ہاتھ ملایا ہے، دنیا کی کثیر الجہتی اور بین الاقوامی تعلقات کی جمہوریت کو فروغ دیا ہے، اور عالمی امن اور استحکام میں مثبت توانائی پیدا کی ہے. مشرقی اور مغربی نصف کرہ میں دو بڑے ترقی پذیر ممالک اور برکس کے اہم ارکان کی حیثیت سے ، چین اور برازیل کا اتحاد زیادہ قریبی ہونا چاہئے اور انھیں دونوں ممالک کے عوام اور انسانیت کے بہتر مستقبل کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔
مضمون میں صدر شی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ میرے برازیل کے دورے کا ایک اور اہم مقصد جی 20 رہنماؤں کے سربراہ اجلاس میں شرکت کرنا ہے۔ جی 20 بین الاقوامی اقتصادی تعاون کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔ ایک منصفانہ دنیا کی تعمیر کے لیے ضروری ہے کہ جی 20 گلوبل ساوتھ کے ممالک کی مدد کرے تاکہ باہمی احترام، مساوی تعاون اور باہمی فائدے کے اصولوں کی بنیاد پر زیادہ سے زیادہ ترقی حاصل کی جا سکے۔ ایک پائیدار دنیا کی تعمیر کے لئے، جی 20 کو پائیدار پیداوار کے طریقوں اور طرز زندگی کی وکالت کرنے اور انسان اور فطرت کے ہم آہنگ بقائے باہمی کا احساس کرنے کی ضرورت ہے