فیصل آباد (نمائندہ خصوصی)ایک نئی تحقیق میں پلاسٹک کی بوتل میں موجود کیمیکل اجزاءاور ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرات کے درمیان تعلق کے شواہد سامنے آئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق جرنل ڈائیبیٹیز میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ کھانے اور پینے کے پیکجز بشمول پانی کی پلاسٹک کی بوتلیں، بنانے کے لیے استعمال کیا جانے والا کیمیکل بسفینول اے (بی پی اے) جسم میں شوگر کو قابو کرنے والے ہارمون انسولین کی حساسیت کو کم کر سکتا ہے۔تحقیق کے نتائج امریکن ڈائیبیٹیز ایسوسی ایشن کے تحت منعقد ہونے والے سائنٹیفک سیشن میں پیش کیے جائیں گے۔اس تحقیق میں امریکا کے ماحولیاتی تحفظ کے ادارے (ای پی اے) پر زور دیا گیا ہے کہ ادارہ بوتلوں اور کھانے کے برتنوں کے بی پی اے کیمیکل کی محفوظ حد کا تعین کرے۔
محققین نے متنبہ کیا ہے کہ ’ان نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ شاید ای پی اے کی جانب سے محفوظ قرار دی گئی مقدار پر دوبارہ غور کیا جانا چاہیے اور علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے والے مریضوں کو اس تبدیلی کو قبول کرنے کا مشورہ دے سکتے ہیں۔‘محققین کا کہنا ہے کہ فولاد یا شیشے کی بوتلیں اور بی پی اے سے پاک کین استعمال کرتے ہوئے جسم میں جانے والی بی پی اے کی مقدار کم کر کے ذیابیطس کے خطرے میں کمی لائی جا سکتی ہےپلاسٹک کی بوتلیں اپنی سہولت کی وجہ سے دنیا بھر میں ہر جگہ استعمال کی جاتی ہیں لیکن بڑھتی ہوئی تحقیق بوتلوں کے کیمیائی اجزا کے صحت پر اثرات کے بارے میں خدشات پیدا کر رہی ہے۔واضح رہے ماضی میں کی جانے والی کسی بھی تحقیق میں اس کیمیکل اور ذیابیطس کے خطرات میں اضافے کا براہ راست جائزہ نہیں لیا گیا ہے۔