مچھلی کا تیل سب سے زیادہ استعمال ہونے والا غذائی سپلیمنٹ ہے۔
مچھلی کے تیل میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور یہ فیٹی ایسڈز صحت کے لیے بہت اہم سمجھے جاتے ہیں۔
اب اس کے روزانہ استعمال کا ایک بہترین فائدہ سامنے آیا ہے۔
اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور سپلیمنٹ کے استعمال سے کارڈیومیٹابولک امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ جسمانی چربی یا adipose tissue کے ورم کا علاج ہوسکتا ہے۔
یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
مانٹریال یونیورسٹی کی تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ مچھلی کے تیل کے کیپسولز کے استعمال سے جسم کو ورم کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے اور ذیابیطس ٹائپ 2 سمیت امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عناصر کی روک تھام ہوتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ مچھلی کے تیل کے کیپسولز adipose tissue کے ورم کا مؤثر علاج ثابت ہوسکتے ہیں جبکہ ان سے ذیابیطس ٹائپ 2 اور امراض قلب سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے، خاص طور پر ان افراد کو جن کے جسم میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح زیادہ ہوتی ہے۔
اس تحقیق میں 40 صحت مند افراد کو شامل کرکے 2013 سے 2019 تک کلینیکل ٹرائل کا حصہ بنایا گیا۔
ان میں سے 33 افراد کو 12 ہفتوں تک روزانہ مچھلی کے تیل کے کیپسولز کا استعمال کرایا گیا۔
محققین نے دریافت کیا کہ ان کیپسولز سے جسم میں انسولین بننے کا عمل بہتر ہوگیا اور خون میں چکنائی کی صفائی ہونے لگی۔
خیال رہے کہ ذیابیطس ایک پیچیدہ دائمی مرض ہے جس کے دوران جسم مناسب مقدار میں انسولین نہیں بنا پاتا یا انسولین پر ردعمل ظاہر نہیں کرتا۔
یہ مرض دنیا میں تیزی سے پھل رہا ہے اور ابھی 52 کروڑ سے زائد افراد اس کے شکار ہیں، جن میں سے زیادہ تر ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہیں۔
ذیابیطس ٹائپ 2 سے امراض قلب، گردوں اور بینائی کے مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
محققین کے مطابق جسم میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز کی زیادہ مقدار سے کارڈیومیٹابولک امراض کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل سائنٹیفک رپورٹس میں شائع ہوئے۔