اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) معروف سماجی شخصیت مشہود علی نے جرمنی میں مصنوعی ذہانت اور اس سے متعلقہ امور پر بارہ روزہ تربیت سیشن مکمل کرلیا ، ایف این ایف کے زیر اہتمام گمسبرگ جرمنی میں دنیا بھر کے 22ممالک سے 23 افراد اس تربیتی پروگرام کے لیئے منتخب ہوئے جس میں پاکستان سے معروف سماجی شخصیت مشہود علی بھی شامل تھے ، تربیتی پروگرام میں معروف ماہرین ٹیریسا وڈلوک وزارت مستقبل ، ٹرسٹن ہورکس ، ڈاکٹر اینڈریو مارٹنم میڈیا سائنٹسٹ اور دیگر ماہرین نے ،اے آئی کے سیاست، معیشت، ثقافت پر کیا اثرات ہو سکتے ہیں اور دیگر متعلقہ موضوعات پر گفتگو کی، مشہود علی نے اس پروگرام میں اپنی شمولیت کو پاکستان کے لیئے ایک اعزاز قرار دیا انہوں نے بتایا کہ ورکشاپ کے موضوعات میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر فیس بک، گوگل،ایمازون، مائیکروسوفٹ کی حکمرانی کب تک برقرار رہے گی نوے فیصد شیئر محض ان کے اور یہی سیاسی نظریات کو بدلتے ہیں ۔ کیا کسی پوسٹ پر کمنٹس ، لائیکس اور شیئرز ہی کسی عوامی لیڈر کی مقبولیت اور قابلیت کا پیمانہ ہوسکتے ہیں نیز جدت والی دنیا میں اپنی پرائویسی کو کیسے یقینی بنایا جا سکتا ہے اور ہمارا ڈیٹا آخر کن مقاصد کے لیئے استعمال ہوتا ہے ڈیٹا کا تحفظ ہی انسانیت کا تحفظ ثابت ہوگا اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ یورپی یونین کا ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ شہریوں کی ذاتی معلومات کے تحفظ کا ضامن ہے ، انہوں نے بتایا کہ ای گورنسس کی بہترین مثال اسٹونیا پر کرسٹووا این ویگا(ممبر آف پارلیمنٹ-ایسٹونیا)کا سیشن ہوا جہاں میں نے سوال کیا کہ پاکستان ڈجیٹالائیسڈ ہے مگر ڈیٹا کے تحفظ کو کیسے یقینی بنانے کے لیئے پالیسی درکار ہے