ریٹائرمنٹ کی عمرکوایڈجسٹ کرنےسےانسانی وسائل کی ترقی کوفروغ دینےمیں مددملےگی،چینی وزیر

بیجنگ (نمائندہ خصوصی) 14ویں نیشنل پیپلز کانگریس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے 11 ویں اجلاس میں ریٹائرمنٹ کی قانونی عمر میں بتدریج اضافے کو نافذ کرنے کے فیصلے کو منظور کیا گیا ، جو یکم جنوری 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔ جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق نیشنل پیپلز کانگریس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے جنرل آفس نے اس حوالے سے ایک پریس کانفرنس کی۔

انسانی وسائل اور سماجی سلامتی کی وزیر وانگ شیاؤ پھنگ نے پریس کانفرنس میں متعارف کرایا کہ ریٹائرمنٹ کی قانونی عمر کو ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ انہوں نے اس حوالے سے تین امور کی وضاحت کی۔

سب سے پہلے، اس سے انسانی وسائل کی ترقی اور استعمال کو فروغ دینے میں مدد ملے گی. عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے وقت اوسط عمر تقریباً 40 سال سے بڑھ کر آج 78.6 سال ہوگئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی نئی لیبر فورس کے لیے تعلیمی سالوں کی اوسط تعداد اصلاحات کے ابتدائی دنوں میں 8 سال سے بڑھ کر آج 14 سال ہو گئی ہے، اور افرادی قوت میں شامل ہونے کی ابتدائی عمر میں عام اضافہ ہوا ہے۔یوں ریٹائرمنٹ کی قانونی عمر میں اضافہ انسانی وسائل سے خاطر خواہ فائدے کو فروغ دے سکتا ہے۔

دوسرا، اس سے کارکنوں کی موثر فراہمی میں مدد ملے گی. چین کی عمر رسیدہ آبادی واضح ہے۔ اس کے ساتھ ہی چین میں کام کرنے والی عمر کی آبادی کی تعداد میں 2012 کے بعد سے کمی کا سلسلہ جاری ہے جس میں اوسطاً سالانہ کمی 30 لاکھ سے زائد ہے۔ ریٹائرمنٹ کی قانونی عمر کو بڑھانے سے ورکنگ ایج آبادی میں کمی کو سست کیا جاسکتا ہے اور معاشی اور معاشرتی ترقی کی رفتار اور توانائی کو برقرار رکھا جاسکتا ہے۔

تیسرا، اس سے کارکنوں کے کام کرنے اور زندگی کے انتظامات کی متنوع ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے