بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چینی وزارت خارجہ کی یومیہ پریس کانفرنس میں یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے برائے امور خارجہ و سلامتی پالیسی جوزف بوریل کے چند روز قبل بیان کے بارے میں چینی وزارت خارجہ سے اس کا موقف جانا گیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مغرب کو چین کے نظام کی کامیابی کو تسلیم کرنا چاہیے، اگرچہ یورپی نظام مختلف ہے، بہت سے معاملات پر اختلافات بھی ہیں، لیکن یورپی یونین کو چین کے ساتھ منظم محاذ آرائی نہیں کرنی چاہیے، یورپ کو چین کا شراکت دار ہونا چاہیے، چین کی ترقی ایک معروضی حقیقت ہے جسے مغرب روک نہیں سکتا اورچین امریکہ مسابقت کے تناظر میں، یورپی یونین کو اپنے مفادات کی خاطر اپنے طریقے سے کام کرنا چاہئے.
پیر کے روز وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ چین اپنی ترقی کے بارے میں جوزف بوریل کی معروضی تفہیم اور چین-یورپی یونین تعلقات پر ان کے مثبت موقف کو سراہتا ہے ، اور چین اپنے منتخب کردہ ترقیاتی راستے پر عمل پیرا رہے گا جو ایک نیا راستہ ہے اور طاقتوں کے ابھرنے کے روایتی طریقوں سے بالکل مختلف ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کی ترقی امن، استحکام اور ترقی کے لئے ہے، جو ترقی پذیر ممالک کی مجموعی ترقی کا ایک لازمی حصہ ہے اور انسانی ترقی کے لئے ایک منصفانہ مشن ہے. ترجمان نے کہا کہ چین کی ترقی کو دنیا سے الگ نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی دنیا کی ترقی کو چین سے الگ کیا جا سکتا ہے۔ ماو نینگ نے کہا کہ چین یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور ہمیشہ سے اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ چین اور یورپی یونین کے تعلقات کی درست پوزیشن مخالف کے بجائے شراکت دار کی ہونی چاہیے، مسابقت کے بجائے تعاون ہونا چاہیے،انحصار کے بجائے خودمختاری ہونی چاہیے، اور تصادم کے بجائے جیت جیت کا نظریہ ہونا چاہیئے۔
کریڈٹ (سی پیک پرو)