بیجنگ (نمائندہ خصوصی) “ڈیجیٹل ہیومن کا اطلاق اور مستقبل” کے موضوع پر پہلی چائنا ڈیجیٹل ہیومن کانفرنس بیجنگ میں شروع ہوئی۔ چین کی وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سربراہ نے اجلاس میں کہا کہ چین ڈیجیٹل ہیومن اسٹنڈرڈ سسٹم کو قائم اور بہتر بنائے گا اور اس کے اطلاق اور بہتری کو تیز تر کرےگا۔
ڈیجیٹل ہیومن ایک ڈیجیٹل ایجنٹ ہے جو مختلف ڈیجیٹل انٹیلی جنس ٹیکنالوجیز کے ذریعہ بنایا گیا ہے اور اس میں ظاہری انسانی شکل ، آواز اور زبان ، جسمانی حرکات اور سوچ کے افعال کی خصوصیات شامل ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق، اس وقت چین میں ڈیجیٹل ہیومن سے متعلق 1.144 ملین صعنتی ادارے موجود ہیں. رواں سال جنوری سے مئی تک ڈیجیٹل ہیومن سے متعلق 174,000 سے زائد نئے صنعتی ادارے رجسٹرڈ ہوئے۔
موجودہ کانفرنس میں انٹرنیٹ سوسائٹی آف چائنا کی طرف سے جاری کردہ “چائنا ڈیجیٹل ہیومن ڈیولپمنٹ رپورٹ (2024)” کے مطابق ، چین کی ڈیجیٹل ہیومن صنعت کی ترقی ہمہ جہت طریقے سے تیز ہو رہی ہے۔ اندازہ ہے کہ چین کی اس صنعت کا بنیادی مارکیٹ کا پیمانہ 2025 میں 40 ارب یوآن سے تجاوز کرے گا ، جس سے صنعتی مارکیٹ کا سائز 600 ارب یوآن سے تجاوز کر جائے گا