بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چین میں فلپائن کے سفارت خانے میں زرعی کونسلر انا نے کہا ہے کہ دنیا کے سب سے بڑے کیلا برآمد کنندگان میں سے ایک کے طور پر چینی مارکیٹ میں فلپائن کی زرعی مصنوعات کی مانگ بہت مضبوط ہے اور ترقی کی بہت زیادہ گنجائش موجود ہے۔ فلپائن کے وفد نے سی آئی آئی ای میں شرکت کی ، نہ صرف اپنی زرعی مصنوعات کی نمائش کے لئے ، بلکہ چینی مارکیٹ سے جڑی اہم توقعات کے لئے بھی۔جمعہ کے روز چینی میڈ یا کی رپورٹ میں بتا یا گیا ہے کہ جب کیلا چین سے ملا تو کیا ہوتا ہے؟ گزشتہ سال شنگھائی میں منعقد ہونے والی چھٹی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو سی آئی آئی ای میں فلپائن کے وفد نے نمائش کے پہلے دن 603 ملین امریکی ڈالر مالیت کے کیلے کی فروخت کے ساتھ حیرت انگیز نتائج حاصل کیے۔ 5 سے 10 نومبر تک شنگھائی میں ساتویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جو نہ صرف دنیا بھر سے مصنوعات کے چین میں داخلے کے لیے ایک نمائش ہے، بلکہ چین کی طرف پیش کردہ ایک نئے ترقیاتی نمونے کا دریچہ ، اعلیٰ سطحی کھلے پن کو فروغ دینے کا پلیٹ فارم اور مشترکہ بین الاقوامی عوامی مفاد کے لیے ایک پبلک پروڈکٹ بھی ہے۔
جی ہاں، سی آئی آئی ای صرف ایک نمائش نہیں ہے، ایک ایسے وقت میں جب عالمی معیشت سست روی سے بحال ہو رہی ہے، سی آئی آئی ای چین کی تیز رفتار ترقی کی ہائی وے سے جڑنے والا چینل ہے۔ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کی حیثیت سے ، چین نے مسلسل 7 سالوں سے مصنوعات کی تجارت میں سب سے بڑے ملک کے طور پر اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہے ، لگاتار 15 سالوں سے دنیا کی دوسری سب سے بڑی درآمدی مارکیٹ کے درجے پر فائز ہے ، اور عالمی اقتصادی ترقی میں تقریباً 30 فیصد شیئر کے ساتھ ایک اہم انجن بن گیا ہے۔
اور ہاں، سی آئی آئی ای نہ صرف چین کے ساتھ تعاون کے لئے ایک دریچہ ہے، بلکہ عالمی کاروباری برادری کے لئے بھی ایک بڑی پارٹی ہے، جہاں لوگ دنیا بھر کے دوستوں سے مل سکتے ہیں اور عالمی کاروبار کو وسعت دے سکتے ہیں.گزشتہ تمام چھ نمائشوں میں شریک تھائی لینڈ سی پی گروپ کے سینئر وائس چیئرمین ژی ای نے نامہ نگار کو بتایا کہ ایک طرف سی آئی آئی ای نے سی پی گروپ کی “پوری دنیا سے خریدنے اور پوری دنیا کو فروخت کرنے” کی تجارتی حکمت عملی کو گہرا کیا ہے۔ دوسری طرف ، سی آئی آئی ای نے عالمی خریداروں اور شراکت داروں کو راغب کیا۔