بیجنگ (نمائندہ خصوصی) رکن ممالک کے مابین بڑے اختلافات اور یورپ میں بے حد مخالفت کے باوجود ، یورپی یونین نے چین سے درآمد کی جانے والی الیکٹرک گاڑیوں پراضافی محصولات عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہفتہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق بہت سے یورپی کاروباری اداروں کی شخصیات اور ماہرین کا خیال ہے کہ یہ یورپی آٹو انڈسٹری کی تبدیلی اور اپ گریڈنگ میں رکاوٹ بنے گا، چین-یورپ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو نقصان پہنچائے گا، اور آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنے کی عالمی کوششوں کے لئے نقصان دہ ہوگا۔
برلن میں برانڈن برگ آٹوموٹو سپلائرز ایسوسی ایشن کے بین الاقوامی شعبے کے انجارچ میشیل بوش نے کہا کہ یورپی یونین کا فیصلہ نہ صرف تجارتی تنازعات کو بڑھائے گا، بلکہ عالمی آزاد تجارت کو شدید نقصان پہنچائے گا، اور یورپی آٹوموٹو صنعت کو درپیش اسٹریٹجک اور ساختی مسائل کو حل نہیں کرے گا.
بیلجیئم کے رائل انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے محقیق ڈیڈیکر کا ماننا ہے کہ زیادہ تر یورپی آٹو کمپنیاں ان محصولات کی بہت مخالف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چین دنیا کی سب سے بڑی آٹوموٹو مارکیٹ ہے اور بیٹری اور الیکٹرک گاڑیوں کے شعبے میں جدت طرازی چین میں ہو رہی ہے ۔ یہ کمپنیاں نہ صرف چینی صارفین کھونے سے خوفزدہ ہیں بلکہ ان ایجادات سے بھی محروم ہیں جو اس وقت چین میں ہو رہی ہیں۔