اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے حماس کی فوجی صلاحیتوں کو تقریباً ختم کر دیا ہے۔
نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم حماس کی دہشت گرد فوج کو ختم کرنے کے مرحلے کے اختتام کی طرف بڑھ رہے ہیں اور اس کی باقیات کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رہے گا۔
ایک جانب نیتن یاہو حماس کو ختم کرنے کا دعویٰ کر رہے ہیں تو دوسری جانب مغربی کنارے کے مختلف علاقوں اور غزہ سمیت اسے کئی محاذوں پر حماس کی بھرپور مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ اسلامی جہاد اور دیگر عسکری گروہ بھی اسرائیل فوج کے خلاف برسرِپیکار ہیں۔
اسلامی جہاد نے کہا ہے کہ جنگجوؤں نے "ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف صہیونی دشمن کے جرائم” کے جواب میں غزہ کے ساتھ باڑ کے قریب متعدد اسرائیلی تنصیبات کی طرف تقریباً 20 راکٹ داغے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن یہ حملہ ظاہر کرتا ہے کہ فلسطینی جنگجو اسرائیل کے حملے کے تقریباً نو ماہ بعد بھی راکٹ کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
انخلاء کے احکامات سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیلی افواج اس علاقے میں واپس آجائیں گی، جسے انہوں نے کئی ہفتے پہلے چھوڑا تھا۔