مصر کے وزیراعظم مصطفی مدبولی کی سربراہی میں نئی کابینہ نے بدھ کو قاہرہ کے الاتحادیہ پیلس میں صدر عبدالفتاح السیسی کے سامنے حلف اٹھالیا۔
دفاع، خارجہ، خزانہ، پٹرولیم، بجلی اور سپلائی کے وزرا تبدیل کیے گئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق صدرالسیسی نے وزیر اعظم مصطفی مدبولی اور ان کی کابینہ کو علاقائی اور بین الاقوامی چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے قومی سلامتی برقرار رکھنے سمیت متعدد اہداف کے حصول کی ذمہ داری سونپی ہے۔
نئی کابینہ میں مصطفی مدبولی وزیر اعظم رہیں گے جبکہ کامل الوزیر جو مارچ 1919 سے وزیر ٹرانسپورٹ ہیں انہیں صنعت اور ٹرانسپورٹ کا قلمدان دیا گیا ہے۔ نائب وزیر اعظم کے طور پر بھی کام کریں گے۔
خالد عبدالغفار صحت اور پاپولیشن کے وزیر کے ساتھ نائب وزیراعظم ہوں گے۔
لیفٹیننٹ جنرل عبدالمجید صقر کو نیا وزیر دفاع جبکہ بدرعبد العاطی کو وزیر خارجہ کے ساتھ امیگریشن اور تارکین کے امور کا وزیر بنایا گیا ہے۔ وہ سابق وزیر خارجہ سامع شکری کی جگہ لیں گے۔
عمرو طلعت کے پاس بدستور مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا محکمہ رہے گا۔ رانیا المشاط جو پہلہ بین الاقوامی تعاون کی وزیر تھیں انہیں اس کے ساتھ منصوبہ بندی اور اقتصادی ترقی کا قلمدان بھی سونپا گیا ہے۔
ایمن عاشور کے پاس ہائیر ایجوکیشن اور سائنسی تحقیق کی وزارت رہے گی یہ ذمہ داری وہ 2022 سے ادا کررہے ہیں۔
محمد شیمی پبلک بزنس سیکٹر کے نئے وزیر ہیں۔ وہ محمود عصمت کی جگہ لیں گے جنہیں اب بجلی کا محکمہ دیا گیا ہے۔
احمد کجوک جو 2018 سے وزیر خزانہ محمد معیط کے نائب کی حیثیت سے کام رہے تھے، نئے وزیر خزانہ ہوں گے۔
منال عوض میخائل کو بلدیات کا وزیر بنایا گیا ہے۔ شریف فاروق وزارت سپلائی اور داخلی تجارت کے وزیر ہوں گے۔
اسامہ الزہری وزیر کو وزیر اوقاف مقرر کیا گیا ہے۔ محمود توفیق کو وزیر داخلہ برقرار رکھا گیا ہے۔ یاسمین فواد وزیر ماحولیات ہیں جو 2018 سے اس عہدے پر موجود ہیں۔
عدنان فنجری وزیر انصاف، سامع الحفنی وزیر ایوی ایشن جبکہ شریف الشربینی کو ہاوسنگ کی وزارت ملی ہے۔
مایا مرسی سماجی یکجہتی، محمود فوزی پارلیمانی، قاونی اور سیاسی امور، شریف فتحی وزیر ساحت اور نوادرات، محمد جبران وزیر محنت، احمد ھنو وزیر ثقافت، کریم بدوی پٹرولیم و معدنی وسائل،علا الدین ذکی زراعت، ہانی سویلم آبی وسائل اور آبپاشی کے وزیر ہوں گے۔
علاوہ ازیں صدر السیسی کے سامنے بدھ کو ملک کے گورنروں اور ان کے نائبین نے بھی عہد وں کا حلف اٹھایا ہے۔