مقامی وقت کے مطابق 4 جولائی کی سہ پہر کو چینی صدر شی جن پھنگ نے آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کی۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین ترکیہ تعلقات کا ترقی کا عمدہ رجحان برقرار رہا ہے۔ چین اور ترکیہ دونوں بڑے ترقی پذیر ممالک اور "گلوبل ساؤتھ” کے رکن ہیں، اور وسیع اتفاق رائے رکھتے ہیں. چین اپنے قومی حالات کے مطابق ترقی کے راستے پر چلنے میں ترکیہ کی حمایت کرتا ہے، ترکیہ میں سرمایہ کاری بڑھانے اور منظم انداز میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں تعاون کو فروغ دینے میں چینی کاروباری اداروں کی حمایت کرتا ہے۔ فریقین فلسطین اسرائیل تنازعہ اور یوکرین بحران سمیت معاملات پر یکساں یا قریبی خیالات رکھتے ہیں اور مزید قریبی تبادلہ خیال کرنا ہوگا۔ چین اقوام متحدہ اور جی 20 سمیت کثیر الجہتی فریم ورک کے تحت ترکیہ کے ساتھ تعاون اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہے۔
ترک صدر اردوان نے کہا کہ ترکیہ چین کے ساتھ اپنے تعلقات کے فروغ کو بہت اہمیت دیتا ہے، غیر متزلزل طور پر ایک چین کے اصول کی پاسداری کرتا ہے اور چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے۔ چین دنیا اور ایشیا میں ترکیہ کا سب سے اہم اقتصادی اور تجارتی شراکت دار ہے۔ ترکیہ مزید چینی کاروباری اداروں کو اپنے ہاں سرمایہ کاری کے لیے خوش آمدید کہتا ہے اور امید کرتا ہے کہ دونوں فریق بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور ترکیہ کی ترقیاتی حکمت عملی کے درمیان ہم آہنگی کو مزید مضبوط بنائیں گے اور معیشت اور تجارت، بنیادی ڈھانچے اور صاف توانائی کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دیں گے۔