آئینی پیکج، حکومت کو شدید شرمندگی، معاملہ خفیہ رکھنے کے بجائے قبل از وقت کھُل گیا

اسلام آباد: (ن) لیگ کی حکومتددی قوت پوری نہ ہونے کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی۔ پی ٹی آئی سے ووٹوں کی مطلوبہ تعداد پوری تھی لیکن مولانا کی وجہ سے معاملہ خراب ہوگیا جس سے حکومت بالخصوص ن لیگ کو شدید خفت کا سامنا کرنا پڑا۔

ن لیگ کے ایک ذریعے کے مطابق، مولانا کو منانا اب بہت مشکل ہوگا لیکن ایک اور ذریعے کا کہنا تھا کہ یہ کام پورا کرنے کے لیے زبردست کوشش کی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس ہدف کے حصول کے سوا کوئی آپشن نہیں تاکہ حکمران جماعت اور شہباز حکومت کو بھاری قیمت چکانے سے بچایا جا سکے۔

ن لیگ کے ایک رہنما کا کہنا تھا کہ ہفتے کے آخری دنوں میں ہوئی گڑ بڑ کے باوجود ہم اس معاملے کو مردہ قرار دیکر چھوڑنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس یہ ترامیم 15 روز میں منظور کرانے کے سوا کوئی آپشن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس عددی قوت تھی، ہمارے پاس پیشکش موجود تھیں لیکن مولانا کی وجہ سے معاملہ تاخیر کا شکار ہوگیا۔

ذرائع نے مزید کہا کہ حکومت اس معاملے کو مردہ قرار دیکر کر ایسے ہی چھوڑنے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔

ذرائع کا خیال ہے کہ شہباز شریف حکومت کا مستقبل اور سیاسی استحکام ان ترامیم پر منحصر ہے اور ذرائع نے بتایا کہ ہمیں جسٹس منصور علی شاہ کے چیف جسٹس بننے کی کوئی فکر نہیں، کچھ اور معاملات ہیں جو ہمارے لیے باعثِ پریشانی ہیں۔

ذرائع کے مطابق، ن لیگ اور پیپلز پارٹی مولانا کی حمایت کے حصول کے لیے اپنی تمام تر کوششیں کریں گی۔

ذرائع کے مطابق، ’ہمیں گورنر خیبر پختونخوا کے عہدے اور جے یو آئی ایف کے لیے وفاقی کابینہ میں کچھ عہدوں کی پیشکش ہوئی ہے۔‘

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ جے یو آئی ایف کو سینیٹ میں دو نشستیں دینے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے