وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے چین کیساتھ جی ٹو جی مشترکہ تعاون میں مزید تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان چینی صنعتوں کو زمین فراہم کرے گا، انفراسٹرکچر، مارکیٹ اور زونز کا انتظام وہ خود کریں گے،زونز کی تعمیر ،سہولیات کی فراہمی میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال کی زیر صدارت بدھ کے روز ماڈل اسپیشل اکنامک زونز کیلئے جگہوں کی نشاندہی اور چینی صنعتوں کی پاکستان منتقلی کیلئے پالیسی فریم ورک پر اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں بورڈ آف انویسٹمنٹ کے حکام نے تفصیلی بریفنگ دی۔ احسن اقبال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین کے ساتھ جی ٹو جی مشترکہ تعاون میں مزید تیزی لانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان چینی صنعتوں کو زمین فراہم کرے گا، جبکہ انفراسٹرکچر، مارکیٹ اور ان زونز کا انتظام وہ خود کریں گے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے ہدایت کی کہ سب سے پہلے ماڈل صنعتی زونز کے لیے دستیاب زمین کی مقدار کا تعین کیا جائے اور ان زونز کے قرب و جوار میں بنیادی سہولیات کی دستیابی کا تفصیلی جائزہ لیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صنعتی زونز کے حوالے سے پالیسی کی تیاری کے لیے ایک جامع کنسپٹ نوٹ تیار کیا جائے۔انہوں نے صنعتی زونز کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ کہ صنعتی زونز کے لیے ون ونڈو سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ سرمایہ کاروں کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ ہو۔ انہوں نے واضح کیا کہ زونز کی تعمیر اور سہولیات کی فراہمی میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چینی کمپنیوں کے ساتھ ہر ماہ باقاعدگی سے ملاقاتوں کا انعقاد کیا جائے گا اور ان کے مسائل کا فوری حل یقینی بنایا جائے گا۔ احسن اقبال نے چینی باشندوں کی سیکیورٹی کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترقی کے دشمنوں کو پاک چین تعلقات میں دراڑ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔اجلاس میں اعلی حکام اور متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔