بیجنگ (نمائندہ خصوصی)چین کے قومی کمیشن برائے ترقی و اصلاحات کے تحت میکرو اکنامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے تیسری سہ ماہی میں میکرو اکنامک صورتحال پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔ اعداد و شمار کے مطابق موجودہ صنعتی پیداوار میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ صنعتی زمروں کے لحاظ سے ، 41 بڑی صنعتی صنعتوں میں سے 38 صنعتوں کی اضافی قدر میں سال بہ سال اضافہ ہوا۔ علاقائی لحاظ سے چین کے 31 صوبوں (خود اختیارعلاقوں اور بلدیات) میں سے 28 کی اضافی قدر میں سال بہ سال اضافہ دیکھا گیا ہے۔
جنوری سے ستمبر تک ملک بھر میں فکسڈ اثاثوں کی سرمایہ کاری میں سال بہ سال 3.4 فیصد اضافہ ہوا جو جنوری سے اگست تک کے معیار کے برابر رہا اور 2023 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 0.3 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے ۔ گزشتہ چار ماہ میں یہ پہلا موقع ہے کہ شرح نمو میں کمی رک گئی ہے۔ جنوری سے ستمبر تک فکسڈ اثاثوں کی سرمایہ کاری میں توسیعی نوعیت کی سرمایہ کاری کی شرح نمو 39.3 فیصد تک پہنچ گئی، جو گزشتہ دہائی میں اسی عرصے کا بلند ترین معیار ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ صنعتی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
رواں سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں ، سازوسامان کی مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی اضافی قدر کا تناسب مقررہ سائز سے بالا تمام صنعتوں میں 33.8فیصد تک جا پہنچا اور لگاتار 19 ماہ تک 30فیصد سے اوپر رہا ہے۔ انفارمیشن ٹرانسمیشن سافٹ ویئر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سروسز، لیزنگ اور کمرشل سروسز اور مالیاتی خدمات کی اضافی قدر بالترتیب 11.3 فیصد، 10.1 فیصد اور 5.2 فیصد کی شرح سے تیزی سےبڑھ رہی ہے۔ اناج پیدا کرنے والے اہم علاقوں نے اناج اور اہم زرعی مصنوعات کی حفاظت کو بھرپور طریقے سے یقینی بنایا ہے۔چین کی وزارت زراعت اور دیہی امور کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، ملک میں موسم خزاں کی فصل کا تقریباً 80 فیصد مکمل ہوچکا ہے، اور اہم پیداواری علاقوں میں مختلف اناج کاروباری اداروں نے 20 ملین ٹن سے زیادہ اناج کی خریداری کی ہے.
چوتھی سہ ماہی میں چین میں زیر عمل پالیسیوں کے نفاذ اور نئی پالیسیوں کے پیکج کے تعارف کی بدولت چین کی معاشی بحالی کا عمدہ رجحان مزید مستحکم ہوگا۔ توقع کی جا سکتی ہے کہ پورے سال کے لیے معاشی اور سماجی ترقی کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا