بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چین کے صدر شی جن پھنگ نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی تعمیر سے متعلق چوتھے سمپوزیم سے خطاب کیا۔پیر کے روز انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ پیچیدہ بین الاقوامی صورتحال میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے میں مواقع اور چیلنجز بیک وقت موجود ہیں لیکن مجموعی طور پر مواقع چیلنجز سے کہیں زیادہ ہیں۔ ہمیں اپنی اسٹرٹیجک خود اعتمادی کو مضبوط کرتے ہوئے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی مشترکہ تعمیر کا روشن مستقبل تخلیق کرنا ہوگا۔ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ2013 میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو پیش کئے جانے کے بعد سے ، کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کی قیادت میں اور تمام فریقوں کی مشترکہ کوششوں کے ذریعے ، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی مشترکہ تعمیر میں اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں ، جس سے شراکت دار ممالک کے ساتھ دوستی میں اضافے اور ان ممالک کی اقتصادی اور سماجی ترقی کو فروغ دینے میں چین کی جانب سے خدمات سرانجام دی گئی ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی مشترکہ تعمیر اعلیٰ معیار کی ترقی کے نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ہمیں اعلیٰ معیار کے ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر کے میکانزم کو فروغ دینے پر زور دینا چاہیئے، اس سلسلے میں بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی مشترکہ تعمیر کی منصوبہ بندی کے مربوط انتظامی میکانزم ، “ہارڈ کنکٹیویٹی”، “سافٹ کنکٹیویٹی” اور “ہارٹ کنکٹیویٹی” کی مربوط ترقی کے میکانزم ، صنعتی اور سپلائی چینز کے عملی تعاون کے میکانزم ، ابھرتے ہوئے شعبوں میں بین الاقوامی تبادلے اور تعاون کے میکانزم، سرمایہ کاری اور فنانسنگ کے لئے متنوع ضمانتی میکانزم ، خطرے کی روک تھام اور کنٹرول کے لئے داخلی اور بیرونی کوآرڈینیشن میکانزم ، سمندرپار مفادات کے تحفظ کے میکانزم، اعلیٰ معیار کے بین الاقوامی مواصلاتی میکانزم اور سلک روڈ کے شفاف تعاون میکانزم کو بہتر بنانا ضروری ہے تاکہ اعلیٰ معیار کےساتھ بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر مستحکم انداز سے پائیدار ترقی کر سکے۔